خون

Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwali

جب تک بہے گا انسانوں کا خون
ہوگا نہ دُنیا میں امن و سکون
کیسے رکھے کوئی قابو میں اپنا جنون
بہتا ہوا دیکھ کر اپنوں کا خون
جتنے بھی ہیں دنیا میں علوم و فنون
سمجھتے ہیں قیمتی انساں کا خون
انسانیت تو ہر مذہب کا ہے اک ستون
پھر کیوں بہاتے ہو اک دوسرے کا خون
کر لو گے دنیا میں تم سب کو ممنون
اگر نہ بہاؤ گے کسی کا بھی خون
دنیا میں کوئی بھی نہیں ہے ایسا قا نون
اجازت جو دے کہ بہا لو کسی کا بھی خون

Rate it:
Views: 687
19 Sep, 2016
More Life Poetry