کبھی رات ، کبھی دن میں اچانک تیرا خیال آتا ہے اور تیرا رستہ جانتا نہیں تیری یاد پر بے چین بنوں یا اداس رہوں اپنی سمجھ میں ابتک کچھ بھی آتا نہیں جو کہے تو تیری یاد کا قصہ تمام کروں لیکن نامہ بھی تیرا کبھی آتا ہی نہیں