داستاں بے ضمیر لوگوں کی
سسکیاں ہیں حقیر لوگوں کی
مہره بن کر غریب مرتا ہے
چال ، شطرنج امیر لوگوں کی
"یہ قفس پہ لہو نہیں " لوگو
ہے کہانی اسیر لوگوں کی
جانے کیوں لوگ جهوٹ کہتے ہیں
سچی باتیں فقیر لوگوں کی
دهوکا بازی ، فریبِ دلجوئی
بہتر ایجاد ' پیر لوگوں کی
ایک دن سب اسی جگہ ہوں گے
جس جگہ ہو گی بهیڑ لوگوں کی
یا خدا بهیج اس مسیحا ع کو
دیکھ! مت دیکھ اخیر لوگوں کی