دردو غم

Poet: shumaila mumtaz By: shumailamumtaz, Faisalabad

ٹو ٹے ھو ئے جوتے سر جھکا دیتے ھیں
یہ اسٹیٹس کی دوڑ میں نجا نے کیا کیا ھے
پھٹے ھوئے بستو ں میں پرا نی کتا بیں
سر د ھا تھوں والے صا حب
قلم سے انگار لکھتے ھیں
جلادیا فناکر دیا شہر کا شہر
سنا ھے صاحب
زبان سے حق۔ادا سے انصاف بولتےھیں
کسے خبر کس بات کی
تخت والے مجرم
فقیر رب والے نکلتے ھیں
کس نے دیا ھے تم کو مجھکو سبکو
یہ بات اگر کھلی یا جب بھی کھلی
تو صا حب
بڑے حساب کتاب نکلتے ھیں

Rate it:
Views: 502
23 Nov, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL