درد الفت

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindi

درد الفت جدائی دو ہم کو
دل ہے ویران رعنائی دو ہم کو

اک مدت ہوئی ہے گریہ کو
مختصر سی تنہائی دو ہم کو

ایسی آواز دو م آجائیں
بن کے زندگی سنائی دو ہم کو

دل کو مرضوں سے پھر نجات ملے
نسخہ دید مسیحائی دو ہم کو

منہ پہ تازگی ہو گل جیسی
اک بار دکھائی دو ہم کو

ہر زباں پہ اپنے چرچے ہوں
ایسی دلکش رسوائی دو ہم کو

مسکراتی رہے یہ چشم نم
وہ ہیرے موتی بینائی دو ہم کو

بڑی فریاد ہے کسی اسیری کی
زلف کے بل سے رہائی دو ہم کو۔

Rate it:
Views: 584
26 Feb, 2009