Add Poetry

درد بے شمار...

Poet: اسد جھنڈیر۔۔۔ By: ASAD, mps

 درد بے شمار لیے بیٹھے ہیں
غم سا آزار لیے بیٹھے ہیں

عشق نے نکما کر دیا ہم کو
بس غم روزگار لیے بیٹھے ہیں

یاد آتا ھے کوئی ہمیں اپنا
دل بے قرار لیے بیٹھے ہیں

ایک غم ہو تو کوئی چارہ کیجیئے
غموں کے امبار لیے بیٹھے ہیں

نا خدائی کا اپنے دعوہ نہیں
ہاں مگر بیڑہ پار لیے بیٹھے ہیں

جب دل کو راس نہیں اپنے الفت
پھر کیوں بھار لیے بیٹھے ہیں؟

جس کے آنے کی امید نہیں
اسکا کیوں انتظار لیے بیٹھے ہیں؟

ڈر ھے ہم کو غم کی آندھی کا
دل اسلیئے کشا دار لیے بیٹھے ہیں

جینے کی امید چھوڑ کر اسد
موت کا انتظار لیے بیٹھے ہیں

Rate it:
Views: 966
27 May, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets