درد میرا جواں ہے ابھی
آہ کس کا بیاں ہے ابھی
کھو گئی تجھ میں روح کہیں
بتا بھی دے کہاں ہے ابھی
نہیں قسمت میں بھی کہیں
مجھے تیرا گماں ہے ابھی
یہ سب وفا کا کمال سہی
کوئی رشتہ درمیاں ہے ابھی
آؤ کچھ دیر تم بھی کبھی
شاکر بزم میں چراغاں ہے ابھی