تمہارا ہمارا غم ایک سا ہے
تمہارے ہمارے دکھ ایک جیسے
تم نے شبنم کا ساتھ نہ چھوڑا
ہم نے ہنجوؤں کا ہار نہ توڑا
تم نے سوگواریوں کی عبا نہ اُتاری
ہم نے اپنے غموں کی
بازی نہ ہاری
تمہاری صداؤں کی ظلمتوں میں
کوئی نہ جگمگایا
ہم نے پیر سے بیڑی نہ اُتاری
کسی کے درد کی
بہت سے ادھورے باب ہیں
ہماری زندگی کی کتاب میں
کئی ایک تشنہ خواب ہیں
تمہاری بھی چشم ِ پُر آب میں
کہیں کوئی جو رستہ بدل گیا
تو یہ سب ہے لکھا ہؤا نصیب کا
کسی نے تم کو کھو دیا
کوئی مل کے ہم سے بچھڑ گیا