درد کا دل سے دوستانہ ہے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistan

درد کا دل سے دوستانہ ہے
ہاں یہ رشتہ بہت پرانا ہے

دل میں برسات ہے ترے غم کی
آنسوؤں کو مگر چھپانا ہے

ساحلو ! مجھ کو دو نہ آوازیں
میں نے طوفاں کو آزمانا ہے

یاد آتا ہے وہ ہی شام و سحر
دور جس کا کہیں ٹھکانا ہے

مسکرائے تھے میری حا لت پر
اب مجھے تم پہ مسکرانا ہے

ان کو طوفان سے گلہ کیسا
جن کو ساحل پہ ڈوب جانا ہے

گھر میں رہتے ہوئے ہے تنہائ
اس سے بہتر کوئ ویرانہ ہے ؟

اے ہواؤ ! زرا تو تھم کے چلو
اس کی رہ میں دیا جلا نا ہے

شب کی خاموشیوں میں بستر پر
کتنا مشکل اسے بھلا نا ہے

Rate it:
Views: 676
24 Oct, 2012