معلوم ہے مجھکو درد کا سوال کرنے پر جھولی خالی نہیں رہیگی ہر کوئی خلافِ ضابطہ نکلے گا میری جھولی بھر دے گا مگر دکھ اس بات کا ہے جھولی تو کیا جھولیاں بھر جائینگیں مگر دکھ کم نہیں ہوگا یہ ظالم درد کم نہیں ہوگا