درد کے سامنے دولت نہیں دیکھی جاتی

Poet: یحیٰ خان یوسف زئی By: Zaid, Peshawar

درد کے سامنے دولت نہیں دیکھی جاتی
جنگ میں صرف غنیمت نہیں دیکھی جاتی

سر میں سودا ہو تو فرصت نہیں دیکھی جاتی
دل کے کاموں میں سہولت نہیں دیکھی جاتی

نقد جاں بیچ دی ہم نے ترے وعدے کے عوض
مال اچھا ہو تو قیمت نہیں دیکھی جاتی

سوچنا مت کبھی انجام سر راہ طلب
دامن تیغ پہ قسمت نہیں دیکھی جاتی

ہم سے چپ رہنے کی بالفرض خطا ہو بھی جائے
دامن حرف پہ تہمت نہیں دیکھی جاتی

Rate it:
Views: 312
17 Aug, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL