درودیوار زنداں سے کس قدر شناسائی ہوگی

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

عقوبت خانہ زندگی سے جب رہائی ہوگی
درودیوار زنداں سے کس قدر شناسائی ہوگی

بھول کے بھی کریں گے نہ آرزو دنیا کی
تصرف میں بھلے ساری خدائی ہوگی

سنا ہے فرشتوں میں بڑھ رہا ہے شوق
عادت یہ آدمی ہی سے اپنائی ہو گی

انساں ہونا کوئی آسان کام نہیں
غم دنیا الگ محشر میں بھی کھینچائی ہوگی

ٹپکتا ہے جو آنسو معرفت میں موتی ہے
قدرت نے یہ مالا کتنوں کو پہنائی ہوگی

Rate it:
Views: 454
21 Jul, 2009
More Life Poetry