درودیوار زنداں سے کس قدر شناسائی ہوگی
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadعقوبت خانہ زندگی سے جب رہائی ہوگی
درودیوار زنداں سے کس قدر شناسائی ہوگی
بھول کے بھی کریں گے نہ آرزو دنیا کی
تصرف میں بھلے ساری خدائی ہوگی
سنا ہے فرشتوں میں بڑھ رہا ہے شوق
عادت یہ آدمی ہی سے اپنائی ہو گی
انساں ہونا کوئی آسان کام نہیں
غم دنیا الگ محشر میں بھی کھینچائی ہوگی
ٹپکتا ہے جو آنسو معرفت میں موتی ہے
قدرت نے یہ مالا کتنوں کو پہنائی ہوگی
More Life Poetry






