درودیوار زنداں سے کس قدر شناسائی ہوگی
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadعقوبت خانہ زندگی سے جب رہائی ہوگی
 درودیوار زنداں سے کس قدر شناسائی ہوگی
 
 بھول کے بھی کریں گے نہ آرزو دنیا کی
 تصرف میں بھلے ساری خدائی ہوگی
 
 سنا ہے فرشتوں میں بڑھ رہا ہے شوق
 عادت یہ آدمی ہی سے اپنائی ہو گی
 
 انساں ہونا کوئی آسان کام نہیں
 غم دنیا الگ محشر میں بھی کھینچائی ہوگی
 
 ٹپکتا ہے جو آنسو معرفت میں موتی ہے
 قدرت نے یہ مالا کتنوں کو پہنائی ہوگی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 