Add Poetry

درپیش ہے پھر مجھ کو سفرکیوں نہیں جاتا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

درپیش ہے پھر مجھ کو سفرکیوں نہیں جاتا
جل جائے نہ میرا یہ نگر کیوں نہیں جاتا

تنہائی کےصحراؤں میں جل جاؤں نہ تنہا
آجاؤ کہ پھر بارِدگر کیوں نہیں جاتا

اس سے بھی نہیں مجھ کو یہ شکوہ نہ شکایت
جب اپنے خیالوں کا نگر کیوں نہیں جاتا

اس بار بھی ہے میرا سخن اس کا نشانہ
الفاظ میں پھر زیروزبر کیوں نہیں جاتا

اک شعلہ ہے حسرت ہے تری یاد کا بادل
برسات ہے یادوں کی مگر کیوں نہیں جاتا

ہوجائے نہ اس بار خزاں میرا مقدر
مغموم ہیں سب برگ و شجر کیوں نہیں جاتا

جل جائے نہ منظر یہ کہیں شام سے پہلے
کچھ دیر تو ، تو پاس ٹھہر کیوں نہیں جاتا

بیٹھی ہوں خیالات کی جس سیج پہ وشمہ
یخ بستہ ہواؤں کا نگر کیوں نہیں جاتا

Rate it:
Views: 411
14 Aug, 2018
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets