دریدہ دل ہے کہ ہر اک پر عیاں نہیں ہوتا مسکرانے والا ہر شخص مہرباں نہیں ہوتا رسمأ بھی لوگ کچھ حال پوچھ لیتے ہیں حالت زار پر یوں ہر کوئی پریشاں نہیں ہوتا بھڑکتی آگ سے بھی شعلے اٹھتے ہیں اکثر ہر عکس روشنی کا مطلب چراغاں نہیں ہوتا