Add Poetry

در نہ کھٹکا

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

درد کے پیرائے میں کہا گیا مدعا
وہ کچھ سمجھا‘ کچھ نہ سمجھا

جھلستی دھوپ‘ تپتے آنگن میں
کوئی کھا رہا ہے گرم ہوا

چاہتوں کے گہرے پانی کو کوئی
ساحل سے تکتا رہا ہے تنہا

آہٹ مانوس تھی سنا کئے
گزر گئی چاپ‘ در نہ کھٹکا

بھولنے والے تو مل جاتے ہیں
یاد رکھنے والا نہ کبھی ملا

آہ کچھ ایسی بھی نکالو ناصر
بنا تڑپے رہے نہ وہ بے وفا

Rate it:
Views: 313
23 Apr, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets