دسمبرٹہرے یا بیت جائے مجھے کیا فرق پڑتاہے
یہ سال بھی آخر گزر جائے مجھے کیا فرق پڑتاہے
میری تکلیف کا سن کے لاپرواہی سے وہ بولے
کوئی مرتا ہے تو مر جائے مجھے کیا فرق پڑتاہے
چلیں وہ ساتھ جب تک میرے دل کی دھڑکن ہیں
ساتھ چھوڑ کے پھر میرا وہ روئے یا مسکرائے مجھے کیا فرق پڑتاہے
وہی شرط لگاؤ مجھ سے جس میں وہ مل جائیں مجھ کو
انعام وہ نہ ہوں تو کوئی جیتے یا ہار جائے مجھے کیا فرق پڑتاہے
یہی ہے التجا دانی ہمیشہ دل میں مجھے رکھنا
اور کوئی یاد رکھے یا بھول جائے مجھے کیا فرق پڑتاہے