دسمبر جا رہا ہے آؤ سوچیں
کہ ہم نے کیا کِیا، کیا کر نہ پائے
کہ ہم نے کتنی آنکھوں کو رَلایا
کسی کے دِل کو ہم نے کب دَکھایا
آنکھوں کو رَلایا دِل دَکھایا
اگر ایسا ہے تو دِل کیوں دَکھایا
کسی کو ہم نے آخر کیوں رَلایا
کبھی ناسمجھی میں یا جانے بوجھے
اپنے پیاروں کو ناحق کیوں ستایا
اگر ایسا ہے تو پھر آؤ سوچیں
دسمبر جا رہا ہے آؤ سوچیں
چلو روٹھے ہوؤں کو پھر منالیں
سبھی شکوے گِلے مِل کر مٹالیں
کوئی ہم سے نہ روٹھے
روئے نہ اپنی وجہ سے
گلے مِل کے چلو پھر مَسکرا لیں
اَداسی کو ہر اِک رَخ سے ہٹائیں
چلو آؤ کہ مَسکانیں سجائیں
رکھیں خوش سب کو
اور سب کو ہنسائیں
مسرت مَسکراہٹ دوستی کے
تر و تازہ چمن میں گَل کِھلائیں
عداوت اور کدَورت بَھول جائیں
نفرتیں ختم کردیں
اور محبت عام کردیں
زندگی
دوستی کے نام کردیں آؤ سوچیں
دسمبر جا رہا ہے آؤ سوچیں