ہمارے جتنے بھی دوست یار ہیں
سب ہی اعلیٰ ظرف و با وقار ہیں
یہ ہمارا حوصلہ ہے کہ جی رہے ہیں
ورنہ دس سالوں سے بےروزگار ہیں
آخر ہم میں کوئی دم خم تو ہے
جو دنیا میں ہمارے دشمن بےشمار ہیں
دور حاضر میں کس سے دل کی بات کریں
یہ لوگ تو چلتے پھرتے اخبار ہیں
ہم نے تو ہر کسی کو پھول ہی پھول بانٹے
اس کے صلے میں ہم نے پائے خار ہیں