دعاؤں کی گھڑی ہے

Poet: Chohan By: M Yasir Chohan, karachi

 کیوں آنکھ میں بہتے ہوئے اشکوں کی لڑی ہے
چپ رہ میرے ہم وطن قیامت کی گھڑی ہے

ہوتا ہے کچھ گمان سا میدان حشر کا
ہر ایک مسلمان کو بس اپنی پڑی ہے

مٹ جائے میرا دیس یہ حالات بنا کر
اطراف کی ہر قوم تماشے میں کھڑی ہے

پھر سرخ سرخ ہے میرے دریاؤں کا پانی
لگتا ہے کہیں خون کی برسات پڑی ہے

ان ظالموں کو جڑ سے مٹا دے اے میرے رب
سب ہاتھ اٹھاؤ کے دعاؤں کی گھڑی ہے

Rate it:
Views: 447
09 Dec, 2009