دعا زندگی کی جو کرتے تھے

Poet: Imran By: Akram, ksa

دعا زندگی کی جو کرتے تھے
لگی کیوں بد دعا بن کر

دل میں سدا جو رہتے تھے
ملنے وہ آئے نا آشنا بن کر

جا نے کیوں ہیں غم خوار وہ اتنے
درد بھی دیے تو دوا بن کر

وہ مسیحا جس کے ھا تھوں میں امرت تھا
کھلا گیا کچلا قضا بن کر

پیار کے بدلے جو پای خوشیاں
ملی ھیں مجھ کو سزا بن کر

اتنے پیارے نہ لگتے تھے پہلے
ملے ہیں جب سے بے وفا بن کر

Rate it:
Views: 530
23 Jul, 2011