چاندنی، اُس دریچے کو چُھوکر مرے نیم روشن جھروکے میں آئے ، نہ آئے مگر میری پلکوں کی تقدیر سے نیند چُنتی رہے اور اُس آنکھ کے خواب بُنتی رہے