دغا نا دے۔۔۔۔

Poet: By: sumera ataria, GUDDU

میرے ہم نفس، میرے ہم نوا، مُجھے دوست بن کے دغا نہ دے
میں ہوں درد عشق سے جاں بلب، مُجھے زندگی کی دُعا نہ دے

میرے داغ دل سے ہے روشنی، اسی روشنی سے ہے زندگی
مُجھے ڈر ہے اے میرے چارہ گر، یہ چراغ تو ہی بُجھا نہ دے

مُجھے چھوڑ دے میرے حال پر، تیرا کیا بھروسہ اے چارہ گر
یہ تیری نوازش مُختصر، میرا درد اور بڑھا نہ دے

میرا عزم اتنا بُلند ہے کہ پرائے شعلوں کا ڈر نہیں
مُجھے خوف آتش گُل سے ہے، یہ کہیں چمن کو جلا نہ دے

وہ اُٹھے ہیں لے کہ قُم و سبو، ارے او شکیل کہاں ہے تو
تیرا جام لینے کو بزم میں، کوئی اور ہاتھ بڑھا نہ دے

Rate it:
Views: 808
26 Jun, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL