دلی اجڑی پھر سے آباد ہوئی
نہ بسی دل کی بستی برباد ہوئی
جیسے مہتاب روٹھ گیا شب سے
ہر شب اماوس کی رات ہوئی
یہ عشق آخر بلا ہے کیا؟
رسوا ہوئے عمر بھی برباد ہوئی
شوخ نظر تیری بھا گئی جب سے
یہ دنیا برہم میرے ساتھ ہوئی
تیری یاد کا حسن اور نکھر جائے
جب آنکھوں سے برسات ہوئی