دل ايسا كافر كہ‎ ‎جب بنا منصف،

Poet: Neelam By: Neelam, Lahore

جرم آنكھوں كا تھ
الزام ٹھہرا دل پر
روتی رہيں آنكھيں
تڑپتا رھا دل
دل ايسا كافر كہ
جب بنا منصف
گواہ بھی اسی كا تھ
وكيل بھی اسی ك
كٹہرے ميں مجرم كی
کھڑی ميری رو ح تھی
سزا ملی رو ح كو
سولی پہ لٹكايا جائے
چل ديا وہ زندگی كی عدالت سے
سب فيصلے اسی كے حق ميں تھے
كہ ثابت يہی ھو
بے گناہ تھا وہی
ذات ريزہ ريزہ ھو كر
سو ٹكڑوں ميں بٹ گئی
كٹہرے ميں محبت كی
رو ح ھوئی پرواز
آئندہ نہ مانگے گ
اے دل
تجھ سے كوئی بھی انصاف

Rate it:
Views: 646
25 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL