ذکر سے اسکے دل جلتا ھے
پھر سنبھالے نہیں سنبھلتا ھے
عشق جنون ما سوا کچھ نہیں ؟؟؟
دل کی وحشت سے پتہ چلتا ھے
غم کے جگنو جھل ملاتے ہیں
چراغ الفت جب کہیں جلتا ھے
آہ بعد مدت یہ بھی نظارہ دیکھا
کہ زمانہ تیور کیسے بدلتا ھے
وائے نا امیدی نا امیدی ہی رہی
آس کا سورج آخر کو ڈھلتا ھے
اس کے آنے کی امید میں اسد
دل قطرہ قطرہ ادھر پگھلتا ھے