دل لگانے کی خود کو سزا دی
لگائے زخم پھر مرہم ُچھپا دی
زخم روتا رہا گگڑاتا رہا پر ہم نے
خود کو تجھ جیسی خاموشی کی ادا دی
یہ ظلم دیکھ کر فلک رونے لگا پر
ہم نے ان آنسؤں کو برسات بتا دی
جب یہ منظر دیکھ کر ستارے ٹوتے تو
ہم نے گردشیں چاند بتا دی
تیرے طریقے اپناتے ہمیں کیتنا وقت لگا ہیں
کہ ہم نے آہستہ آہستہ اپنی ہستی مٹا دی