اے دل نادان تو یوں نا گھبرا کر ھیں بہت اونچے نیچے راستے تو یوں ہی نا تھک جایا کر زندگی ہے بہت حسین تو تلخیوں میں حسین پل نا گنوایا کر بھول جا ہر غم کو تو خوشیوں کو گلے سے لگایا کر