دل نازک پھر سے پھنس گیا ہے
Poet: hira By: hira, gojraدل نازک پھر سے پھنس گیا ہے
اپنے قاتل کی حسیں باتوں کے جال میں
لاکھ سمجھایا تھا اس کو میں نے
پھر آ گیا ہے یہ اس کی نئی چال میں
اب نہیں رہی کسی نئے درد کی جگہ
اس محبت کا اثر ٹوٹے گا کئی سال میں
اس کو تم اب کیسے بھول پاؤ گے
بسنے لگا ہے وہ تمھارے ہر خیال میں
تم نے تو کہا تھا بہت مضبوط ہوں میں
کیوں چمک رہے ہیں جگنو آنکھوں کے سیال میں
کیسے جدا کر پؤ گے تم خود کو اس سے
گونجتا ہے وہ تمھاری ہر تال میں
مان لو ہر سو وہ ہی وہ نظر آتا ہے
کوئی نہیں ہے اس جیسا شہر بے مثال میں
More Sad Poetry






