دل نے جلنا چھوڑا نہ اس کی یاد کم ھوئی ہر روز ہجر یار میں میری آنکھ نم ھوئی جب سے ہمارے درمیاں رہا کوئی رابطہ نہ واسطہ ہائے میری زندگی اسی روز سے نذرغم ھوئی