بن کے تصویر غم رہ گئے ہیں
کھوئے کھوئے سے ہم رہ گئے ہیں
بانٹ لیں سب نے آپس میں خوشییاں
میرے حصے میں غم رہ گئے ہیں
اور دو چار سانسیں ہیں مجھ میں
اب تو گنتی کے غم رہ گئے ہیں
وہ تو آکر گئے بھی کبھی کے
دل پہ نقش قدم رہ گئے ہیں
کائنات جفا و وفا میں
ایک تم٬ ایک ہم رہ گئے ہیں
اے نصیر اب کہاں وہ امنگیں
دور اپنے سے ہم رہ گئے ہیں