یوں ریزہ ریزہ ہو گیا خوابوں کا ہر محل میں بکھری خواہشوں کے بدن جوڑتا رہا باہر تو سجا رکھے تھے خوش رنگ آئینے اندر سے دل کا شیشہ مگر ٹوٹتا رہا