دل کا موسم

Poet: NS By: NS, Lahore

آج فضا کے رنگ کچھ عجیب سے ہیں
پھولوں سے بھرے لان ہیں
لیکن پھول سارے ہی بے رنگ سے ہیں
خاموشی کا ہے ہر طرف راج
اور ہوا بھی ہے کچھ کچھ اداس
وہ راستے کہ جن پر
پھیلی تھی مسکراہٹیں کبھی
آج وہاں پر اداسی کی چادر
ہے بچھی پڑی
وہی دوست ہے
وہی میں ہوں
وہی پرانی باتیں ہیں
پھر بھی ایک بے نام سی اداسی ہے
کچھ کہتی ہوئی خاموشی ہے
جس میں چھپی اک یاد ہے
لیکن یہ موسم کا قصور نہیں
شاید یہ پھولوں کی اداسی نہیں
میرے دل میں بسی اک یاد ہے
شاید یہ فضا سوگوار نہیں
میرے دل سے روٹھی ہوئی بہار ہے
شاید یہ موسم نہیں
میرے دل کا موسم ہی اداس ہے
ہاں میرے دل کا موسم اداس ہے

Rate it:
Views: 773
05 Apr, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL