دل کا کیا کہنا
Poet: kashif imran By: kashif imran qureshi, Piplan Mianwaliاس دل کا کیا کہنا
یہ آپ ہی مالک ہے
یہ آپ ہی خالق ہے
اپنی
سوچوںکا
خیالوں کا
تمنائوں کا
آرزوؤں کا
سوچوں کا
فکروں کا
مگر یہ بھی تو حقیقت ہے
کہ
کام اس کا نہیں کہ
سوچے
سمجھے
فکر کرے
آرزو کرے
تمنا کرے
خیال کرے
یہ کام تو سب ہیں
انسان کے عقل کے، دماغ کے
پھر
ہم دل کو ہی کیوں
ملامت کرتے ہیں
کوستے ہیں
جلاتے ہیں
تڑپاتے ہیں
ستاتے ہیں
ذرا سوچوںمگر
بات پھر وہی ہے یارو
کہ دل سے یا دماغ سے؟
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






