دل کو کبھی سمجھا نہیں پاتی
Poet: afera By: raja ghias...abad, munic germanyکبھی دروازہ ھوں دیکھتی کبھی چھت پھ ھوں جاتی 
 میں بھی کیا پاگل ھوں کہیں چین نہیں پاتی 
 
 جانتی ھوں ھوا نے ہلا یا ھے آج پھر دروازہ
 مگر کیا کروں تیرے آنے کی آس نہیں جاتی
 
 تیرا انتظار کانٹے چبھوتا ہے اب تن بدن میں 
 کوئی بھی سانس درد سے خالی نہیں جاتی
 
 جب سے تیرے نام لگی ہوں گاؤں کے رستے تکنے لگی ہوں
 شب وصل ہے کہ نہیں آتی جان ہے کہ مگر نہیں جاتی
 
 لوگ بھی کہتے ہیں حالات بھی بتاتے ہیں کہ تو ہرجائی ہے 
 مگر تجھ سے دل کا رشتہ ہے میں دل کو کبھی سمجھا نہیں پاتی
 
 دم نکلنے سے پہلے وہ آ جائے تو اچھا ہے عافرہ
 کہ مٹی کی ڈھیری کبھی لذت ملاقات نہیں پاتی
More Sad Poetry






