روٹھ جاتی ہیں دعائیں تو عذاب آتا ہے
دل کی آنکھوں میں محبت کا چناب آتا ہے
میں بھی خوشبو کے تقدس کو لئے بیٹھی ہوں
لے کے وہ بھی یہاں چاہت کا گلاب آتا ہے
صبح کی آنکھ سے دریا و سمندر لے کر
میرے احساس کی چوکھٹ پہ سراب آتا ہے
میں نے" میسج" میں محبت کو محبت لکھ دی
جس کا بدلے میں محبت ہی جواب آتا ہے
ایک ہی موڑ پہ مٹ جاتا ہے نقشہ دل کا
شہر زندان میں ایسا بھی تو باب آتا ہے
میرا گلشن ہے وفاؤں کا بسیرا وشمہ
تجھ سے جو آنکھ ملاؤں تو شباب آتا ہے