دل کی بات

Poet: Muhammad Shariq By: Muhammad Shariq, Karachi

چھوڑ کے دنیا کے سب حالات
آؤ سنائں تمھیں دل کی بات

دن گذرا ہے بھول بھلیوں میں
جانے اب کہاں کٹے گی رات

یہ بات سمجھنا کیا مشکل بہت
عشق دھن دولت دھرم نہ ذات

تمھیں بھی عشق نے گھیر لیا ہے
اب تم کو بھی ہوگی یقینی مات

غم دنیا سے پالیں راحت شاید
غم جاناں سے ملے گی کیسے نجات

صبح ہوئ تو سوچ میں گم ہیں
کونسے جلوے کس کے تیور کیسی رات

سر آئنہ کھڑے ہیں اور سوچتے ہیں
واہ ہماری کیا بات، واہ کیا بات

اندھیروں کا جنگل ہر جانب
روشنی شارق کی سوغات

Rate it:
Views: 681
03 Apr, 2014
More Life Poetry