نجانے کیوں آتی ہی نہیں خوشیاں کبھی میرے دل کے اندر
نجانے کس نے درد کو میرے دل کی سرحدوں پہ بیٹھا رکھا ہے
وفا کرنا جرم اور رات بھر جاگنا ہو سزا جس شہر میں
مولا ایسے بے درد شہر میں میرے مالک کیوں میرا گھر بنا رکھا ہے
بکھر گیا ہوں تیرے ہجر میں دل پھر بھی کہتا ہے توں میرا ہے
اک روز تو آئے گا اس امید پہ برسوں سے گھر کو سجا رکھا ہے