Add Poetry

دل کے بہلانے کی تدبیر تو ہے

Poet: Shakeel Badaiwani By: Najeeb Ur Rehman, Lahore

دل کے بہلانے کی تدبیر تو ہے
تُو نہیں تیری تصویر تو ہے

ہم سفر چھوڑ گئے مجھ کو تو کیا
ساتھ میرے میری تقدیر تو ہے

قید سے چُھوٹ کے بھی کیا پایا
آج بھی پاؤں میں زنجیر تو ہے

کیا مجال اُن کی نہ دیں خط کا جواب
بات تو باعثِ تاخیر تو ہے

پرستشِ حال کو وہ آ ہی گئے
کچھ بھی ہو عشق میں تاثیر تو ہے

غم کی دنیا رہے آباد شکیل
مُفلسی میں کوئی جاگیر تو ہے

Rate it:
Views: 426
28 Jun, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets