دل کے درد کے کم ہونے کا تنہا کچھ سامان ہوا
Poet: رضیہ فصیح احمد By: تلال, Lahoreدل کے درد کے کم ہونے کا تنہا کچھ سامان ہوا
ہم بھی اب کے دن جی لیں گے اس کا بھی امکان ہوا
ایک دیے کی لو نے سارا شہر جلا کر خاک کیا
ایک ہوا کا جھونکا بن کر آندھی اور طوفان ہوا
آرزوؤں کی نیچی سانس نے اس در پر دستک دی
اور جنوں کا اک اک لمحہ میرے گھر مہمان ہوا
وقت کا کٹنا اس سے پوچھو ہجر میں جس کی گزری ہو
ایک اک لمحہ ایک صدی تھا کب ہم پر آسان ہوا
کوئی کسی کا میت نہیں ہے دنیا کہتی آئی ہے
ہم نے جس کو اپنا جانا وقت پہ وہ انجان ہوا
عشق اڑانوں کا دشمن ہے کیا اس کو معلوم نہ تھا
دل کا پنچھی قید میں آ کر کیوں اتنا حیران ہوا
تنہا ان کی گل افشانی کچھ نہ پوچھو کیسی ہے
جب بھی حضرت واعظ بولے سب کا جی ہلکان ہوا
More Sad Poetry






