دل کے زخم

Poet: Imran Javed By: Imran Javed, Lahore

زخم جتنے تھےسبھی دل پہ لگائے ہم نے
پھر بھی آنکھوں میں کئی خواب سجائے ہم نے

کتنے نازک سے ہوتے ہیں یہ پھول مگر
جتنا پھولوں میں رہے زخم ہی کھائے ہم نے

اس کی اک بات سے اندر کا سب کچھ ٹوٹ گیا
اپنے ہاتھوں سے کئی ٹکڑے اٹھائے ہم نے

آج پھر آگ لگی اور دھواں اٹھتا رہا
پھر بھی یہ ضبط کے آنسو نہ بہائے ہم نے

اپنی منزل پہ پہنچ کے وہ ہمیں بھول گیا
جس کی راہوں میں کئی دیپ جلائے ہم نے

Rate it:
Views: 485
13 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL