دل گِرفتہ ہی سہی بزم سجا لی جائے

Poet: Ahmed Faraz By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

دل گِرفتہ ہی سہی بزم سجا لی جائے
یادِ جاناں سے کوئی شام نہ خالی جائے

رفتہ رفتہ یہی زنداں میں بدل جاتے ہیں
اب کسی شہر کی بُنیاد نہ ڈالی جائے

مُصحفِ رُخ ہے کِسی کا کہ بیاضِ حافظ
ایسے چہرے سے تو بس فال نکالی جائے

وہ مرّوت سے ملا ہے تو جُھکا لُوں گردن
میرے دشمن کا کوئی وار نہ خالی جائے

بے نوا سحر کا سایہ ہے میرے دل پہ فراز
کس طرح سے میری آشفتہ خیالی جائے

Rate it:
Views: 1092
13 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL