دل یہ کہنے لگا عاشقی پھر نہ کر
اب میں صدمہ کوئی بھی نہ سہ پاؤں گا
مجھ میں اب ٹوٹنے کا نہیں حوصلہ
اب جو ٹوٹا تو شائد بکھر جاؤں گا
ہاں مگر اتنی بے رنگ سی زندگی
نیم تاریک راتوں میں گھبراؤں گا
سرسراتی ہواؤں سے ڈر جاتا ہوں
نغمۂ زندگی کس طرح گاؤں گا
سو اگر تلخ بھی ہو تو یہ جام پی
گھونٹ کڑوا سہی میں بھی پی جاؤں گا
زندگی ہے سراسر محبت ندیم
یا محبت کروں گا یا مر جاؤں گا