دل کی تسکین کیلئے اک پھول دامن میں نہیں اس طرح ہوں گلشن میں کوئی چمن نہیں کیوں خزاں میں سر جھکا کر بیھٹوں میں میری نظروں میں کوئی پھول گلشن میں نہیں میں تو عشق سے دل میں سراپا داغ ہوں جو بہار اب مجھمیں ہے وہ گلستان میں نہیں