دل

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جوڑنے کی خواہش میں
ہر کوئی مجھے توڑتا رہا

میں خاموش رہا مگر
زمانہ مجھے جھنجوڑتا رہا

میں کتنا بے بس ہوں خدا ہی جانے
مگر انسان مجھے ہی ہر پل کوستا رہا

ہر کسی نے رکھ دیا مجھے محبوب کے قدموں میں
اور محبوب بھی مجھے ٹھوکر مارتا رہا

کس طرح میں ریزہ ریزہ ہوا کہ آج
شیشہ بھی مھجھے دیکھ کر تانے مارتا رہا

 

Rate it:
Views: 412
29 Mar, 2012