دنیائے نا تمام ابھی مشوروں میں ھے
Poet: قاضی ظہیر احمد By: قاضی ظہیر احمد , Islamabadدنیائے نا تمام ابھی مشوروں میں ھے
یہ آفتاب ڈوبنے کے مرحلوں میں ھے
چشمے ھیں خشک ، پنچھیوں کے غول مر گئیے
جو چارہ گر ھے اب بھی اپنے مشغلوں میں ھے
امام ۔وقت آئے گا ھوگی نماز تب
جو بارشوں کو لائے گا وہ محفلوں میں ھے
ھوگی دعا قبول یا کہ قحط آئے گا
احمد صدائے شیخ ابھی مخمصوں میں ھے
More Sad Poetry






