دنیا میں محبت کا اگر نام نہ ہو گا

Poet: نذیر اے قمر By: نذیر اے قمر, madrid

دنیا میں محبت کا اگر نام نہ ہو گا
پھر جور و جفا کا تو کوئی کام نہ ہو گا

وہ آج اگر میری بھی آنکھوں سے نہ نکلا
دریا کی نگاہوں میں کوئی جام نہ ہو گا

اب تم ہمیں محفل میں بٹھاؤ یا اٹھاؤ
"بدنام اگر ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا

امید پہ قائم ہے ترے پیار کی دنیا
جذبہ ہے محبت کا یہ ناکام نہ ہو گا

تم اپنی وفاؤں کے دیئےپھر سے جلا لو
اس بار سویرا یہ کبھی شام نہ ہو گا

آئیں گی بہاروں میں سبھی پیار کی کلیاں
گلشن میں مگر پھول سا گلفام نہ ہو گا

اس شہر کے لوگوں میں محبت کو لٹا کر
لگتا ہے قمر موردِ الزام نہ ہو گا

Rate it:
Views: 434
15 Feb, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL