دوست بھی دشمن نہ تھے دل بھی عدو میرا نہ تھا

Poet: Ahmed Faraz By: NS, lahore

دوست بھی دشمن نہ تھے دل بھی عدو میرا نہ تھا
یہ تو مجھ پر اب کھلا ظالم کہ تو میرا نہ تھا

اس طرح خوش ہو رہا ہوں جشن مقتل دیکھ کر
جس طرح ہر نوک خنجر پر لہو میرا نہ تھا

اپنے اپنے بےوفاؤں نے ہمیں یکجا کیا
ورنہ میں تیرا یہیں تھا تو میرا نہیں تھا

وہ کہیں بھی چھوڑ جاتا کیا گلہ اس سے کہ وہ
ایک مسافر تھا شریک جستجو میرا نہ تھا

اب تو خود سے بولتے ہوئے خوف آتا ہے فراز
اتنا دل آزار طرز گفتگو میرا نہ تھا

Rate it:
Views: 1723
05 Jun, 2009