دو دن کی زندگی ہے ، ہنس کر گزار دو
دکھ نہ دو کسی کو ، خوشیاں ہزار دو
نہ کرو نفرت کسی سے جہاں میں
ہر اک کو مگر تم اپنا پیار دو
چاہتے ہو گر سچی خوشیاں زندگی میں
دوسروں کی خوشی پہ اپنی خوشی نثار دو
کانٹے ہٹا کر اووروں کی راہ سے
پھول کھلا کر بنا زندگی کو بہار دو
خطا جو کرے تم سے کوئی اگر
معافی اسے تم کاشف ہر بار دو