کیوں آج اپنا کارواں گردش کی نظر میں ہے کیوں زندگی کا یہ سفر مسلسل سفر میں ہے نا کردہ گناہوں کی سزا زیست نے پائی ہے یا کردہ خطاؤں کی جزا کے بھنور میں ہے