دو پل سکون کی نیند نا آئے تو بتاؤ کیا کروں میں؟

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

یاد آئے جو تیری
تو بتاؤ کیا کروں میں؟
الجھوں خود کو کاموں
میں تیری یاد نا جائے
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

خیالوں میں کروں
ہزاروں باتیں پر تیرے سامنے
کچھ نا بول سکوں میں
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

سوچوں بہت کچھ کہنے کو
پر ہر بار ہی بھول جاؤں میں
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

جی بھر کے جام پیوں مگر
تیرے بناء پیاسی رھوں میں
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

خدا کی نظر میں بھی
گنہگار بنوں میں
نماز پڑھتے بھی
تجھے یاد کروں میں
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

ڈالوں آنکھوں میں کاجل
پر پھیل چہرے پے جائے
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

دن تجھے سوچتے ڈھل
جائے رات تجھے لکھتے
کٹ جائے مجھے دو پل
سکون کی نیند نا آئے
تو بتاؤ کیا کروں میں؟

Rate it:
Views: 710
24 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL